جنت کی نہریں اور حوضِ کوثر
جنت کی نہریں اور حوضِ کوثر
جنت میں شیریں پانی، شہد، دودھ اور شراب کی نہریں بہتی ہیں۔
(1)
(مشکوٰۃ،ج۲،ص۵۰۰)
جب جنتی پانی کی نہر میں سے پئیں گے تو انہیں ایسی حیات ملے گی کہ پھر انہیں موت نہ آئے گی اور جب دودھ کی نہر میں سے نوش کریں گے تو ان کے بدن میں ایسی فربہی پیدا ہوگی کہ پھر کبھی لاغر نہ ہوں گے اور جب شہد کی نہر میں سے پی لیں گے تو انہیں ایسی صحت وتندرستی مل جائے گی کہ پھر کبھی وہ بیمار نہ ہوں گے اور جب شراب کی نہر میں سے پلائے جائیں گے تو انہیں ایسا نشاط اور خوشی کا سرور حاصل ہوگا کہ پھر کبھی وہ غمگین نہ ہوں گے۔
(2)
(روح البیان،ج۱،ص۸۲)
یہ چاروں نہریں ایک حوض میں گررہی ہیں جس کا نام''حوضِ کوثر'' ہے یہی حوض حضورِ اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کا وہ حوضِ کوثر ہے جو ابھی جنت کے اندر ہے لیکن قیامت کے دن میدانِ محشر میں لایا جائے گا،جہاں حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم اس حوض سے اپنی اُمت کو سیراب فرمائیں گے۔
(3)
(روح البیان،ج۱،ص۸۳)
******************************
(1)
۔مشکاۃ المصابیح،کتاب احوال القیامۃ...الخ، باب صفۃالجنۃ واہلہا، الحدیث:۵۶۵۰، ج۲،ص۳۳۶
(2)
تفسیرروح البیان،البقرۃ،تحت الآیۃ:۲۵،ج۱،ص۸۲
(3)
تفسیرروح البیان،البقرۃ،تحت الآیۃ:۲۵،ج۱،ص۸۳